کاظم جلالی نے کہا کہ ایران اور روس کے وزرائے خارجہ کی تائید کے بعد، یہ سمجھوتہ دونوں ممالک کی کابینہ کے حوالے کیا جائے گا اور پھر ایک قانونی مسودے کے تحت ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی اور روس کی پارلیمنٹ ڈوما کو پیش کردیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں پارلیمانوں میں اس معاہدے کو بل کی صورت میں پیش کیا جائے گا جہاں پر عوام کے نمائندے اس کا بغور جائزہ لیں گے۔
ارنا کے رپورٹر سے گفتگو کرتے ہوئے ماسکو میں ایران کے سفیر نے ایران اور روس کے اقتصادی اور تجارتی تعاون کے سترہویں اجلاس کے بارے میں بتایا کہ یہ اجلاس 28 فروری کو تہران میں منعقد ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ان اجلاس میں مشترکہ کمیشن کے دونوں سربراہ یعنی ایران کے وزیر پیٹرولیم جواد اوجی اور روس کے نائب وزیر اعظم ایلگزینڈر نوواک اس معاہدے کے آخری مراحل کا جائزہ لیں گے۔
کاظم جلالی نے امید ظاہر کی کہ آئندہ چند مہینے کے دوران دونوں ممالک کی پارلیمانوں میں اس معاہدے کو منظور کرلیا جائے گا اور اس طرح دونوں ممالک کے تعلقات اسٹریٹیجک سطح تک پہنچ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بعض ممالک ایران اور روس کے تعلقات میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم وہ اپنے اس رویے کو جاری نہیں رکھ سکتے اور ایران اور روس باہمی احترام اور ایک دوسرے کی ارضی سالمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو مزید بلندیوں پر پہنچانے کے لئے پرعزم ہیں۔
آپ کا تبصرہ